الله أكبر
الله أكبر الله أكبر
أشهد أن عليا ولي الله
أشهد أن مولانا عليا أمير المؤمنين و أبناءه المعصومين بالحق حجج الله
ہائے
زخمی بابا کی گھر میں جب آمد ہوئی
ہائے ہائے
بنت زہرا یوں فریاد کرنے لگی
ہائے ہائے
ہائے بابا میں پردیس میں لٹ گئی
تو لاڈلی سے مخاطب ہوئے یوں علی
میری پیاری زینب
بولے علی یہ رو کر
مہمان ہے لمحوں کا
زینب تمہارا بابا
بابا سے کرو باتیں نہ لوٹ کے آئے گا
زینب تمہارا بابا
بولے علی یہ رو کر
مہمان ہے لمحوں کا
زینب تمہارا بابا
ہوگا قدم قدم پر مجمع عام بیٹی
کرب و بلا سے کوفہ کوفہ سے شام بیٹی
آئے گا حوصلاواں کرنے بلند تیرا
زینب تمہارا بابا
الوداع زینب الوداع زینب
بولے علی یہ رو کر
مہمان ہے لمحوں کا
زینب تمہارا بابا
اس واسطے ہی میں نے بلوایا تم کو کوفہ
ہاتھوں سے تم سجاؤ خود باپ کا جنازہ
لگنی تھی ضرب میرے پہلے ہی جانتا تھا
زینب تمہارا بابا
الوداع الوداع زینب
بولے علی یہ رو کر
مہمان ہے لمحوں کا
زینب تمہارا بابا
ہائے
مجھے دیکھنا جو چاہو بھائی کو دیکھ لینا
ہر ایک اپنے مشکل عباس کو بتانا
عباس کی صورت میں موجود ہی رہے گا
زینب تمہارا بابا
الوداع زینب الوداع زینب
بولے علی یہ رو کر
مہمان ہے لمحوں کا
زینب تمہارا بابا
شامل غریب میں تم پہرے پہ کھڑی ہوگی
نہ بیٹا ہوگا کوئی نہ ساتھ کوئی بھائی
مقتل میں تم سے ملنے پھر رائے گا دوبارہ
زینب تمہارا بابا
الوداع زینب الوداع زینب
بولے علی یہ رو کر
مہمان ہے لمحوں کا
زینب تمہارا بابا
اک بار آ کسی نے لگ جاؤں آؤ بیٹی
ممکن ہے ایسا موقع تم پھر نہ پاؤں بیٹی
شاید کہ یہ تقاضا کر پائے نہ دوبارہ
زینب تمہارا بابا
الوداع الوداع زینب
بولے علی یہ رو کر
مہمان ہے لمحوں کا
زینب تمہارا بابا
ہائے
جس وقت گھر سے نکلے میرا جنازہ زینب
تم ہو شبیہ زہرا باہر نانا زینب
دیکھے جب کوئی تم کو کیسے کرے گا وعدہ
زینب تمہارا بابا
الوداع زینب الوداع زینب
بولے علی یہ رو کر
مہمان ہے لمحوں کا
زینب تمہارا بابا
افراض و شادماں یہ بیٹی سے بولے مولا
رخصت کی یہ گھڑی ہے میرا ہے تم سے وعدہ
ہر اک قدم پہ بیٹی تیرے ساتھ ساتھ ہوگا
زینب تمہارا بابا
الوداع الوداع زینب
بولے علی یہ رو کر
مہمان ہے لمحوں کا
زینب تمہارا بابا
ہے زخمی بہت کہرا اب جی نہیں پائے گا
زینب تمہارا بابا
الوداع زینب الوداع زینب
الوداع الوداع زینب
زینب تمہارا بابا
Comment