جس گھڑی ہُر کا پیسر زین سے مقتل میں گرا
لاش پر اسکی گئے ہُر سے بھی پہلی مولا
لاش بیٹی کی اٹھانے ہُر جو اٹھا
ہُر کو سینے سے لگا کے شاہ والا نے کہا
آئے ہُر آئے ہُر آئے ہُر
اے حر ع جوان کا لاشہ اٹھانا مشکل ہے
پسر کے سینے سے برچھی چھڑانا مشکل ہے
دلِ پدر کی جو حالت ہے حر ع سمجھتا ہوں
تمھارے صبر کی لیکن میں داد دیتا ہوں
کہ جیسے تم یہاں آئے ہو آنا مشکل ہے
جو حال ہونا ہے قاسم ع کا اس کا حال نہ ہو
کہ تیرے لال کی میت تو پائمال نہ ہو
میں جانتا ہوں کہ ٹکڑے اٹھانا مشکل ہے
حسین ع کہتے تھے رو کر یہ حر کے بیٹے سے
سمجھ رہا ہوں اذیت تری مرے بچے
بریدہ حلق سے یوں مسکرانا مشکل ہے
پکارا حر ع کا پسر رو کے اے شہِ عصمت
سلام کے لیے اٹھنے کی بھی نہیں ہمت
کہ پیاسے ہونٹوں سے مولا ع بلانا مشکل ہے
غریب باپ کا یہ امتحاں نہیں لوں گا
تمھارے لال کو کاندھوں پہ میں اٹھاؤں گا
اٹھا کے لاش کو خیموں میں جانا مشکل ہے
یہ وقت کیسا ہے تم کو خبر نہیں بھائی
تمھارے ساتھ تمھاری بہن نہیں آئی
جگر کا زخم پھپھی کو دکھانا مشکل ہے
تمھاری زوجہ کو زینب س سنبھالتی بھیا
عجیب وقت ہے ماں کو بتائیں گے اعدا
جو باپ کے لیے ماں کو بتانا مشکل ہے
یوں زرد چہرہ ہے جیسے کہ جاں نکلتی ہے
میں دیکھتا ہوں کمر تیری جھکتی جاتی ہے
ترے لیے یہ شہادت بھلانا مشکل ہے
صدائیں آتی تھیں اکبر یہ حُر کے لاشے سے
اکیلے لاشہءِ اکبر ع اٹھاؤ گے کیسے
کہا تھا آپ نے میت اٹھانا مشکل ہے
Comment