مولا مولا مولا مولا
مولا مولا مولا مولا
یہی تقاضہ ہے وفا کا
علم وسیلہ ہے کبریا کا
علم کے پنجے پے غور کرنا
ہے اِک دلادسہ تمہیں خدا کا
تلاش جس کی تھی تمہیں یہی وہ رب ملے گ
علم سے مانگو تو سب ملے گا
علم سے مانگو تو سب ملے گا
علم سے مانگو تو سب ملے گا
علم سے مانگو تو سب ملے گا
نبیؐ ملے علیؑ ملے یہیں پہ ربّ ملے گا
علم سے مانگو تو سب ملے گا
اُداس کیوں ہے جو دل ہے ٹوٹا
زمانہ تجھ سے اگر ہے روٹھا
وفا زمانے میں اب کہاں ہے
تو باوفا کے علم پے آجا
یہیں وفا
یہیں پے عشق
اور ادب ملے گا
علم سے مانگو تو سب ملے گا
علم سے مانگو تو سب ملے گا
نبیؐ ملے علیؑ ملے یہیں پہ ربّ ملے گا
علم سے مانگو تو سب ملے گا
خدا سے اولاد اگر تو چاہے
علم سے منسوب پھول کھالے
پھر اپنے غازیؑ سے تو دعا کر
حسینؑ کا مجھکو ماتمی دے
نسیب میں
جو تھا نہیں
وہ تجھکو اب ملے گا
علم سے مانگو تو سب ملے گا
علم سے مانگو تو سب ملے گا
نبیؐ ملے علیؑ ملے یہیں پہ ربّ ملے گا
علم سے مانگو تو سب ملے گا
علم جو گھر میں نصب کرے گا
یہ سب بلاوں کو ٹال دے گا
یہ بندیشوں کو بھی توڑ دے گا
نصیب اولاد کا گھلے گا
خوشی بھی اور
سکون بھی
اسی سبب ملے گا
علم سے مانگو تو سب ملے گا
علم سے مانگو تو سب ملے گا
نبیؐ ملے علیؑ ملے یہیں پہ ربّ ملے گا
علم سے مانگو تو سب ملے گا
بنو سکینہؐ کا تم جو سقا
تو تم پے غازیؑ کرم کرے گا
کسی کے محتاج نا رہو گے
کرم ہے سقائی میں ایسا
فقیر پنجتنؑ کے ہو
یہی لقب ملے گا
علم سے مانگو تو سب ملے گا
علم سے مانگو تو سب ملے گا
نبیؐ ملے علیؑ ملے یہیں پہ ربّ ملے گا
علم سے مانگو تو سب ملے گا
یہ میرے غازیؑ کا معجزہ بھی
یہ دُنیا آنکھوں سے دیکھ لےگی
علم پہ گِروی مریض کردو
قضاء ٹلے گی شِفاء ملے گی
طبیب آخری سے وہ
مریض جب ملے گا
علم سے مانگو تو سب ملے گا
علم سے مانگو تو سب ملے گا
نبیؐ ملے علیؑ ملے یہیں پہ ربّ ملے گا
علم سے مانگو تو سب ملے گا
علم پہ فرحان اور مظہر
گئے جو اپنی مُراد لے کر
صدا یہ کانوں میں آئی رب کی
یہی وصیلہ ہے سب سے بہتر
بغیر ہاتھ اُٹھائے
لب ہلائے
سب ملے گا
علم سے مانگو تو سب ملے گا
علم سے مانگو تو سب ملے گا
نبیؐ ملے علیؑ ملے یہیں پہ ربّ ملے گا
علم سے مانگو تو سب ملے گا
علم سے مانگو تو سب ملے گا
علم سے مانگو تو سب ملے گا
علم سے مانگو تو سب ملے گا
Comment