سنو سنو
سنو سنو
سنو سنو
سنو سنو
ََاِسماء اِفہم
جب عالمِ بَرزخ کو مومن کا سفر ہوگا
جب عالمِ بَرزخ کو مومن کا سفر ہوگا
صلوات پڑھیں آپ کو معراج کراوں
میں عالمِ برزخ کا سفر نامہ سناوں
صلوات پڑھیں آپ کو معراج کراوں
میں عالمِ برزخ کا سفر نامہ سناوں
میں عالمِ برزخ کا سفر نامہ سناوں
یہ آلِ محمدؑ کی عطاوں میں سفر ہے
یہ پرچمِ عباسؑ کی چھاوں میں سفر ے
یہ بنتِ پعیمبرؐ کی دعاوں میں سفر ہے
جو خُلد میں چلتی ہے ہواوں میں سفر ہے
ہر موڑ پہ سب صاحبِ ایمان ملینگے
بوزر کہیں قنمبر کہیں سلمان ملینگے
صلوات پڑھیں آپ کو معراج کراوں
میں عالمِ برزخ کا سفر نامہ سناوں
میں عالمِ برزخ کا سفر نامہ سناوں
وہ جن پہ صدا ناز تو خود کرتا رہا ہے
دن رات جنہیں جھوم کے تو سنتا رہا ہے
سن سن کے جنہیں خوب تو خوش ہوتا رہا ہے
جو مجلسِ شبیرؑ میں تو پڑھتا رہا ہے
وہ پاک فضائل تجھے یوں راس ہیں آئے
اب لینے تجھے خُد سخی عباسؑ ہیں آئے
صلوات پڑھیں آپ کو معراج کراوں
میں عالمِ برزخ کا سفر نامہ سناوں
میں عالمِ برزخ کا سفر نامہ سناوں
لے جاتا ہے سرکارکی یہ دید کو رستہ
اور اُن کے فضائل کی یہ تمہید کو رستہ
یہ دشمنِ حیدر پہ ہے تنقید کو رستہ
جاتا ہے یہی وادیے توحید کو رستہ
اِس راہ پہ یوں آلِ محمد کا کرم ہے
اِس رستے میں ہر چوک پہ غازیؑ کا علم ہے
صلوات پڑھیں آپ کو معراج کراوں
میں عالمِ برزخ کا سفر نامہ سناوں
میں عالمِ برزخ کا سفر نامہ سناوں
مومن میں تیرے نیک مقدر پہ ہوں ناضہ
توقیر پہ اور قلبِ منور پہ ہوں ناضہ
تابندہ درخشاں تیرے نئیر پہ ہوں ناضہ
تم جیسے مقدر کے سکندر پہ ہوں ناضہ
وہ دیکھو زرا سامنے انوار کھڑے ہیں
دروازے پہ خُد حیدرِ کرارؑ کھڑے ہیں
صلوات پڑھیں آپ کو معراج کراوں
میں عالمِ برزخ کا سفر نامہ سناوں
میں عالمِ برزخ کا سفر نامہ سناوں
میں عالمِ برزخ کا سفر نامہ سناوں
Comment