Farhan Ali Waris | SOKHAY KOZAY LEKAR | Noha | 2017

 

ٹوٹ گئے دل پیاسے روتے ہوئے دریا سے
ٹوٹ گئے دل پیاسے روتے ہوئے دریا سے
شہ تو علم لائے علمدار نہ آیا
سوکھے کوزے لے کر پیاسے بچے آئے
شہ تو علم لائے علمدار نہ آیا
خون میں ڈوبا علم دیکھا تو گر کے خاک پر
رو پڑی بالی سکینہ اپنا سینہ پیٹ کر
بین یہ لب پر آئے ظلم ہوا یہ ھائے
شہ تو علم لائے علمدار نہ آیا
سوکھے کوزے لے کر پیاسے بچے آئے
شہ تو علم لائے علمدار نہ آیا
آس تھی پیاسوں کو پانی لائے گا شیرِ جریں
گر گئے ہاتھوں سے کوزے جب نظر شہ پر پڑی
ٹوٹ گئے دل پیاسے روتے ہوئے دریا سے
شہ تو علم لائے علمدار نہ آیا
سوکھے کوزے لے کر پیاسے بچے آئے
شہ تو علم لائے علمدار نہ آیا
میں درِ خیمہ پہ بیٹھی راستہ تکتی رہی
بے کسی مجھ کو دلاسے دیتی تھی دیتی رہی
ھائے رے قسمت روٹھی آس کی ڈوری ٹوٹی
شہ تو علم لائے علمدار نہ آیا
سوکھے کوزے لے کر پیاسے بچے آئے
شہ تو علم لائے علمدار نہ آیا
خاک اُڑانے کے

Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *